وادی کے تمام بچوں کو عصری مدارس میں دینی تعلیم دینا ایسا مسئلہ ہے کہ جس کومکمل طور حل کرنا دینی اداروں کے لیے ناممکن ہے کیوں کہ مالی اعتبار سے اس کے لیے اربوں روپیے ، اور افرادی اعتبار سے ہزاروں افراد کی ضرورت ہے ، اس کا سستہ اور آسان متبادل حل بورڈ نے قرآنک اسٹیڈیز چین کی صورت میں پیش کیا ہے جس کے لیے باضابطہ ایک مکمل سیلبس تیار کیا گیا ہے جس میں منہج صحابہ ، بچوں کی نفسیات اور جدید نظام تعلیم کو مد نظر رکھا گیا ہے ، یہ صباحی و مسائی تعلیمی پروگرام ہے جس کے لیے بورڈ نے کتابیں اور مدرسین تیار کرنے کی مہم شروع کی ہے آج تک بورڈ کے زیر اشراف تین مراکز قائم کیے گئے ہیں جن میں سے ایک حاجی بل پلوامہ ، دوسرا کرمشورہ بڈگام ، تیسرا دولت پورہ چاڈورہ میں واقع ہے ان مراکز میں 310 بچے اور بچیاں زیر تعلیم ہیں، اس کے علاوہ اس پروگرام سے بہت سے تعلیمی ادارے استفادہ کررہے ہیں۔ اگر اس طرز کے پروگراموں کا اہتمام جگہ جگہ کیا جائے تو بچوں میں دینی تعلیم کا انقلاب پیدا کیا جاسکتا ہے جس کے لئے نہ اربوں روپیے کی ضرورت ہے اور نہ ہی ہزاروں افراد کی